پنجاب اسمبلی،نوازشریف کی تصویروالےمنصوبوں پرشورشرابا

پنجاب اسمبلی،نوازشریف کی تصویروالےمنصوبوں پرشورشرابا
کیپشن: پنجاب اسمبلی،نوازشریف کی تصویروالےمنصوبوں پرشورشرابا

ایک نیوز:پنجاب اسمبلی میں نوازشریف کی تصویروالے منصوبوں پراپوزیشن کا شورشرابا، صوبے میں امن وامان کی صورتحال کوتشویشناک قرار دیدیا۔

پنجاب اسمبلی کاایک اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں ہوا ، ایوان نے پولیس آرڈر ترمیمی آرڈیننس ، سول سروس ترمیمی آرڈیننس اور پنجاب ایگری کلچر ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2023ء کی مدت میں توسیع کی منظوری دی۔

ایوان میں امن و امان کی صورتحال پر بحث کرتے ہوئے اپوزیشن رکن رانا آفتاب کاکہناتھاکہ صوبہ پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے ادھر آئین ہے یا نہ قانون ۔ پنجاب میں جوا اور منشیات پولیس کے بغیر نہیں چل سکتی۔ جب ججز انصاف مانگ رہے ہوں تو عام آدمی کو کیا انصاف ملے گا۔9مئی واقعہ کی آڑ میں پی ٹی آئی کو ختم کیاجا رہا ہے

 حافظ فرحت عباس کاکہناتھاکہ مقبوضہ ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا معطل ہوگئی ہے یہ حکومت جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے میاں اسلم اقبال اسمبلی نہیں آ سکتے۔

صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو کاکہناتھاکہ چینیوں کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ ہے پنجاب کے بارڈرز کو محفوظ بنائیں گے اقلیتوں کے تحفظ میثاق سنٹر بنائے جا رہے ہیں سائبر کرائم کے خاتمے کےلئے اقدمات کئے جا رہے ہیں۔

بلال یاسین کاکہنا تھاکہ 2018میں دھاندلی کے باوجود نتائج کو تسلیم کیا اس کوئی الزام نہیں لگایا یہ بتائیں کس کی جھولی میں بیٹھ کر اقتدار انجوائے کرتے رہے۔

شوکت بھٹی نے نوازشریف کی تصویر والے منصوبوں کو ذکر کیا تو اپوزیشن سراپا احتجاج بن گئی اور ایوان میں شور شرابا مچ گیا۔

ایوان میں اجلاس کے دوران منڈی بہاؤالدین میں قتل و غارت، رشوت ستانی اور عام آدمی کو انصاف نہ ملنے پر اپوزیشن خواتین زرناب اعجاز الٰہی ، باسمہ ریاض اور عظمی واجد ایوان سے احتجاجا واک آؤٹ گئیں۔

 ایجنڈا مکملُ ہونے پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے اجلاس غیر معینہ مدت کےلئے ملتوی کردیا۔