شہداکی وطن کی خاطر قربانی پرفخر ہے،اہل خانہ

عید قربان کے موقع پر شہدائے پاکستان کو سلام
کیپشن: The Foreign Minister will leave for an official visit to Japan tomorrow

ایک نیوز :عیدِقرباں کے موقع پرشہدا کے اہلخانہ کاکہنا ہے کہ وطن کی خاطر شہداکی قربانی پر فخر ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-06-30/news-1688149076-2321.mp4


 سپاہی ظہیر احمد شہید کی  والدہ کا کہنا تھا کہ ”مجھے فخر ہے کہ میر ا بیٹا وطنِ عزیز کی خاطر شہید ہوا۔پچھلی عید پر بیٹے کی کال آئی تھی کہ میں کام پہ جا رہا ہوں، میرے لئے دعا کرنا“

لانس نائیک گل خان شہید کے بھائی کا کہناتھا کہ”مجھے میرے بھائی کی شہادت پر فخر ہے۔ہم اس ملک و قوم کی خدمت کے لئے جان دینے کے لئے تیار ہیں۔سانحہ 9مئی کو شہداء کی بے حرمتی کی سخت مذمت کرتا ہوں جس سے مجھے بہت دکھ ہوا کیونکہ ہمارے بچے ملک کی خاطر جان قربان کر رہے ہیں پھر کیوں ایسا کیا گیا؟“

سپاہی طلال احمد شہید کے والد کاکہنا تھا کہ ”طلال کو بہت شوق تھا اپنے ملک کی خاطر کچھ کرنے کا، جو الحمداللہ اُس نے کر دکھایا اور وطن کے لئے شہید ہوگیا۔9مئی کو جو کچھ بھی ہوا وہ بہت غلط تھا۔حکومت کو چاہیے کہ ان شرپسندوں کو کیفر کردار تک ضرو ر پہنچائے۔شر پسندوں نے جو یاد گارِ شہداء کی بے حرمتی کی، میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔“

سپاہی نثار احمد شہید کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ”جب شوہر کی شہادت کا پتہ چلا تو ہم بہت پریشان ہو گئے۔نثار جب عید پر آتے تو بہت کچھ ساتھ لاتے۔ وہ اپنی والدہ اور بہن کا بہت خیال رکھتے تھے۔عید کے دنوں میں اُن کی بہت یاد آتی ہے، اُنہی سے گھر کی رونق تھی۔9مئی کو جو کچھ ہوا وہ بہت غلط تھا۔ ان شرپسندوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی ہونی چاہیے۔شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی نہیں ہونی چاہیے تھی۔“

نائیک جاوید اقبال شہید  کے بھائی کاکہنا تھا کہ ”بھائی کی شہادت کا جب پتہ چلا تو ہم نے اللہ کا شکر ادا کیا۔بھائی کی کمی کو ہم پورا نہیں کر سکتے لیکن بھائی کی شہادت پر ہمیں فخر ہے“

نائیک  عتیق شہید  کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ”عتیق نے اپنے آپ کو دین اور قوم کے لئے قربان کر دیا۔ مجھے اُن کی شہادت پر فخر ہے، آج اُن کا جہاد پورا ہو گیا۔ان کو وطن سے بہت محبت تھی، وہ ہر طرح کے حالات کے لئے تیار رہتے تھے۔وہ فرض کی ادائیگی کے لئے ہر لمحہ تیار رہتے۔9 مئی کاسانحہ بہت غلط تھا  ، شہدا ء کی یادگاروں اور تصاویر کی بے حرمتی کی گئی، جس سے ہماری دل آزار ی ہوئی۔“