پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3ارب ڈالر کامعاہدہ،اعلامیہ بھی جاری

معاشی میدان سےخوشخبری!پاکستان کاآئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوگیا
کیپشن: Good news from the economic field! Pakistan has reached an agreement with the IMF

ایک نیوز:معاشی میدان سے خوشخبری مل گئی پاکستان کاآئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوگیا، پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان3ارب ڈالرکامعاہدہ ہوگیا،آئی ایم ایف نےواشنگٹن سےمعاہدےکی تصدیق کردی۔اعلامیہ بھی جاری کردیاگیا
تفصیلات کےمطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان سٹاف لیول کامعاہدہ ہوگیا،معاہدےکےتحت پاکستان کوآئی ایم ایف سے3ارب ڈالرملیں گے۔ آئی ایم ایف نے اسٹاف لیول معاہدے کی تصدیق کردی۔ پریس ریلیز کے مطابق معاہدے کی حتمی منظوری ایگزیکٹو بورڈ سے لی جائے گی،ایگزیکٹو بورڈ کی طرف سے معاہدے کی منظوری جولائی کے وسط میں دیے جانے کا امکان ہے۔ 

اعلامیے کے مطابق اسٹاف لیول معاہدہ معاشی استحکام میں معاون ثابت ہوگا، آئی ایم ایف ترجمان کے مطابق پاکستانی عوام کو خوراک سمیت مہنگائی کا سامنا ہے، معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا۔

اعلامیے کے مطابق معاہدہ پاکستان میں مالی نظم وضبط کاباعث بنے گا۔ معاہدہ پاکستان میں ٹیکسز کی آمدن بڑھائے گا، جس سے عوام کی ترقی کیلئے فنڈنگ بڑھ سکے گی۔اسٹینڈبائی ارینجمنٹ سے پاکستان کو دیگر ممالک، عالمی اداروں سے مالی سپورٹ ملے گی۔

ترجمان کے مطابق معاہدے سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی، معاہدےمیں ایکسچیج ریٹ مارکیٹ کے حساب سے مقرر کیا جائے گا۔ پاکستانی کو سیلاب سمیت کئی بیرونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ مشکل حالات میں پروگرام کی بروقت اور کامیابی سے تکمیل اہم ہوگی۔ سرمایہ کاری فریم ورک مضبوط بنانا پروگرام کا حصہ ہے، سرکاری اداروں کی گورننس میں بہتری پروگرام کاحصہ ہے، توانائی شعبے میں بروقت سالانہ ٹیرف ری بیسنگ سمیت اقدامات کیے جائیں گے۔

اسٹیٹ بینک مہنگائی میں کمی کیلئے اقدامات جاری رکھے گا، اسٹیٹ بینک مکمل مارکیٹ بیسڈایکسچینج ریٹ کیلئے پرعزم ہے، نئے بجٹ سے جی ڈی پی کا0.4فیصد کے مساوی پرائمری سرپلس حاصل ہوگا، نئےبجٹ سے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کیلئے ریونیو حاصل ہوگا۔

ذرائع کےمطابق پاکستان9فروری سےآئی ایم یف کےساتھ معاہدےکی کوشش کررہاتھا،تمام کےتمام اہداف حاصل کرنےکی کوشش کررہاتھا،آئی ایم ایف کی طرف سےباربارشرائط عائدکی جارہی تھی۔ 30جون کویہ معاہدہ ختم ہورہاتھالیکن پاکستان نےکامیابی حاصل کرلی،آئی ایم ایف کےساتھ معاہدہ پاکستان کیلئے بہت بڑی خبرہے۔

 آئی ایم ایف نے پاکستان سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے پر اعلامیہ جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پاکستان نے حال ہی میں کئی اقدامات کیے ہیں۔حالیہ بجٹ میں آمدن بڑھانے اور معاشی استحکام کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ بجٹ میں پرائمری سرپلس بجٹ کا 0.4 فیصد کرنے کے اقدامات کیے گئے، بجٹ میں نئے سیکٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا، بی آئی ایس پی کے ذریعے سماجی تحفظ کے اقدامات کیے گئے۔

آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پاکستان نے ٹیکس چھوٹ اورغیربجٹ شدہ اخراجات کے پریشرپرمزاحمت کی، نئے بجٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنانا اہم ہوگا۔آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر پابندی ہٹادی ہے اور اسٹیٹ بینک نے ڈالرکا مارکیٹ ریٹ مقررکرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ حکومت جنیوا کانفرنس سے فنڈنگ کی یقین دہانیوں پرعملدرآمد کی کوشش جاری رکھے جب کہ بیرونی ممالک سے مزید فنڈز کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ توانائی شعبے میں بروقت سالانہ ری بیسنگ کو یقینی بنایا جائےگا۔ قرض پروگرام کی کامیابی کے لیے مکمل اور بروقت عملدرآمد ضروری ہے، معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا۔ معاہدے سے سماجی شعبہ کے لیے فنڈزکی فراہمی بہترہوگی، معاہدہ پاکستان ٹیکسزکی آمدن بڑھائے گا، ٹیکس کی آمدن بڑھنے سے عوام کی ترقی کے لیے فنڈنگ بڑھ سکے گی۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا  کہ موجودہ معاشی مسائل کو حل کرنے  کے لیے پالیسیوں پرسختی سے عملدرآمد ضروری ہے۔ پاکستان مالیاتی ڈسپلن کو یقینی بنائے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی جائیں۔ معاہدہ پاکستان میں مالی نظم و ضبط کا باعث بنے گا، معاہدے سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی جب کہ ڈالر ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کے حساب سے مقرر کیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق معاہدے سے پاکستان کوبیرونی ممالک اور مالیاتی اداروں سے فنانسنگ دستیاب ہوسکے گی۔اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ نیا پروگرام پرانے پروگرام کے ختم ہونے کے بعد شروع کیا جائے گا۔ اسٹاف لیول معاہدے پر آئی ایم ایف کا بورڈ وسط جولائی میں غور کرے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پاکستان کی معیشت گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب سے دباؤ کا شکار ہے۔روس یوکرین جنگ سے بھی اجناس کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، ان عوامل اور کچھ غلط پالیسیوں کے باعث فاریکس مارکیٹ دباؤ کا شکار ہوئی، معاشی ترقی متاثر ہوئی، مہنگائی بڑھی اور زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوگئے۔