نیا پاکستان نہیں بہترین پاکستان بنائیں گے،جہانگیرترین 

نیا پاکستان نہیں بہترین پاکستان بنائیں گے،جہانگیرترین 
کیپشن: They will make the best Pakistan, not the new Pakistan, the world's best

ویب ڈیسک:استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیرترین کاکہنا ہے کہ جھوٹےوعدے نہیں کرتے،عوام کو نیا پاکستان نہیں ،بہترین پاکستان بنا کر دیں گے ۔

کامونکی میں ورکرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیرترین کاکہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں وعدے کرتی ہیں لیکن ان کی نیب نہیں ہوتی پورے کرنے کی ۔ پاکستان کو ایسا زرعی ملک بنائیں گے کہ دنیا دیکھے گی ۔صنعت کاری میں ایسے لوگوں کو لائیں گے جو یہاں فیکٹریاں لگائیں۔

جہانگیرترین کاکہنا تھاکہ تمام سرکاری سکولوں کا معیار مہنگے پرائیویٹ سکولوں جیسا بنائیں گے۔سرکاری ہسپتالوں کو ایسا بنائیں گے کہ باہر کے لوگ آ کر دیکھیں گے ہسپتال کیسے ہوتے ہیں۔پوری محنت کے ساتھ اپنے ٹارگٹ کو پورا کریں گے ۔جب تک غربت نہیں مٹائی جائے گی ملک آگے نہیں بڑھے گا ۔

 استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیرترین کامزید کہنا تھاکہ میں سیاسی خاندان سے وابستہ نہیں ہوں۔ہم نے ایک غیرروایتی سیاست کو سنبھالا اس کو سپورٹ کیا۔ہم سب لوگوں نے ملکر اس شخص کو سپورٹ کیا تاکہ نیا پاکستان بنے ۔اب آگے بڑھنے کا وقت ہے ،ہم نے ماضی سے بہت سیکھا۔اپنی محنت سے ایمانداری کے ساتھ یہاں پہنچیں ہیں۔سیاست میں کام کرنا یا تو علیم خان جانتا ہے یا میں ۔آپ لوگوں کی زندگی بدلے گی تو پاکستان بدلے گا ۔ہم جانتے ہیں ملک کو ٹھیک کرنے کا کیا طریقہ ہے ۔

صدر صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے حکومت میں آنے کے بعد عوام کیلئے بڑے پیکیج کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ  باریاں لینے والوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے، اس ملک میں اتنے وسائل ہیں جو آنیوالی نسلوں کو بھی روزگار دیں گے، امیر کی بجلی مہنگی اور غریب کی سستی کریں گے، کسانوں کے ٹیوب ویل کی بجلی مفت کریں گے، موٹر سائیکل والوں کیلئے پیٹرول کی قیمت آدھی ہوگی، مزدوروں کی کم سے کم تنخواہ 50 ہزار روپے ہوگی، نوجوانوں کو بلاسود قرضے ملیں گے، روزگار کیلئے نئی انڈسٹریاں لگانا اور برآمدات بڑھانا پڑیں گی۔

صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے لوگوں سے سوال کیا کہ پنجابی میں تقریر کروں یا اردو میں جس پر لوگوں نے جواب دیا کہ آدھی پنجابی اور آدھی اردو میں۔

 عبدالعلیم خان کاکہنا تھاکہ شہر میں بے شمار گندگی ہے، شہریوں کو پینے کیلئے صاف پانی دستیاب نہیں، یہاں کوئی اچھا اسپتال نہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ ہماری حکومت آئی تو کامونکی کو ماڈل شہر بنائیں گے، ہماری حکومت آئی تو کارڈیالوجی کا بھی اسپتال بنائیں گے۔