معصوم سے بلے کا نشان چھین کر گھڑی کا نشان دے دینا چاہیے، محسن شاہنوار رانجھا

معصوم سے بلے کا نشان چھین کر گھڑی کا نشان دے دینا چاہیے، محسن شاہنوار رانجھا
کیپشن: Mohsin Shahnawar Ranjha should take away the bat sign from the innocent and give him the clock sign

ایک نیوز: سابق وفاقی وزیر اور سینئر لیگی رہنما محسن شاہنوار رانجھا نے عمران خان پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم سے بلے کا نشان چھین کر گھڑی کا نشان دے دینا چاہیے۔ 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر محسن شاہنواز رانجھا نے لاہور پارٹی سیکرٹریٹ میں اہم پریس کانفرنس کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نااہل کو سرٹیفکیٹ دینے کا عمل کافی عرصہ سے جاری ہے کبھی صادق و امین تو کبھی معصوم کا دیدیا جاتا ہے۔ سرٹیفکیٹ دینے کاعمل نہ رکنے کا نام لے رہا ہے معیشت نے سرٹیفکیٹ کے اثرات بھگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت تباہ ہوگئی دوست ممالک سے تعلقات خراب خارجہ پالیسی تباہ ہوگئی بے روزگاری و غربت میں اضافہ ہوا، ایک سرٹیفکیٹ نااہل و گھڑی چور شخصیت کو دینے کی سزا قوم نے بھگتی۔ کبھی سنا صادق و امین کبھی معصوم تو کبھی گڈ ٹو سی یو۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ججز جب ایسی شخصیت کے کیسز سن رہے ہوں۔ جو متنازعہ و کرپٹ ثابت ہو چکا ہے اور فیصلے آ چکے ہیں۔ نااہل ہو چکا ہے۔ پھر بھی اسے معصوم کا سرٹیفکیٹ دیا جارہا ہے۔ یہ عوام سے زیادتی ہے کہ جس نے غربت کے اندھیروں میں دھکیل دیا اسے اب معصومیت کا سرٹیفکیٹ دیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا شخص فارن پالیسی کےلئے خطرہ ہے۔ چین سے ساٹھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور اس ملک کی کمپنیوں کو کہاگیا کہ یہ کرپٹ ہیں۔ یہ معصوم ہیں جو فارن پالیسی کےلئے خطرہ ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں۔ وہ خراب کردیے جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ترکی کے ساتھ پرانا تعلق ہے ترکی ویسٹ کمپنی پر کرپشن کے الزامات لگا دئیے گئے تاکہ بیانیہ مضبوط ہو۔ یہ معصوم نہیں نیشنل سکیورٹی کےلئے تھریٹ ہے۔ توشہ خانہ ہو۔ گھڑیاں چوری کریں پھر کہتے ہیں معصوم ہیں۔ جھوٹا بیان حلفی جس شخص نے دیدیا۔ سرٹیفائیڈ چور کو معصوم کہا جا رہا ہے۔ 

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کیسا معصوم ہے جو انتشار پھیلاتا ہے جو نو مئی تک پہنچ جاتا ہے۔ جناح ہائوس ہو جی ایچ کیوز ہوں وہ محفوظ نہیں کہہ رہے ہیں یہ معصوم ہے۔ جو عوام سے روٹی کا نوالہ چھین لیتا بجلی مہنگی کرتا ایک کروڑ نوکریاں کا چورن دیتا ہے وہ معصوم ہے۔ 

آخر میں انہوں نے مشورہ دیا کہ معصوم سے بلے کا نشان چھین کر گھڑی کا نشان دے دینا چاہیے۔