انٹرا پارٹی الیکشن :چیف جسٹس نے سیاسی نہیں قانونی فیصلہ دیا ، بلاول

انٹرا پارٹی الیکشن :چیف جسٹس نے سیاسی نہیں قانونی فیصلہ دیا ، بلاول
کیپشن: انٹرا پارٹی الیکشن :چیف جسٹس نے سیاسی نہیں قانونی فیصلہ دیا ، بلاول

ایک نیوز :چیئر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن قانون کے مطابق نہیں کرائے ،چیف جسٹس نے سیاسی نہیں قانونی فیصلہ دیا۔

تفصیلات کےمطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ضلع قمبر شہدادکوٹ کی تحصیل میروخان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس چاہتے تو سیاسی فیصلہ دے سکتے تھے مگر انہوں نے روایت نہیں توڑی قاضی فائز عیسیٰ جب سے چیف جسٹس آف پاکستان بنے ہیں قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے فیصلے دیتے ہیں ۔پی ٹی آئی کارکنوں کو عدالت کو الزام دینے کے بجائے اپنے اندر جائزہ لینا چاہئے ۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے وکلا نے عدالت کو انٹراپارٹی الیکشن اور ارکان کو نکالنے کے ثبوت نہیں دیئے ۔پی ٹی آئی کا عدالت پر سارا ملبہ ڈالنا ناانصافی ہے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اب مقابلہ تیر اور شیر کا ہے، ن لیگ مخالفین کو پچ آؤٹ کر کے میدان میں اکیلے کھیلنا چاہتی ہے، الیکشن قریب ہیں اور ہم سازشوں کو ناکام کر کے عوام کے ساتھ وفاق میں حکومت بنائیں گے، پرانے سیاستدان ذاتی دشمنی پراتر آئے ہیں، ن لیگ کے ارادے جمہوری نہیں رہے، ن لیگ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، آر اوز نے ن لیگ کے دباؤ پر ہمارے کئی امیدواروں کو تیر کے نشان سے محروم کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں انتخابات قریب نظر آرہے ہیں، ہم جگہ جگہ جاکر عوام کا ساتھ مانگ رہے ہیں، پیپلزپارٹی کا معاشی معاہدہ عوام کے سامنے پیش کیا، پرانے سیاستدان نفرت اور تقسیم کی بات کررہے ہیں، اب ہمیں الیکشن نزدیک نظر آرہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے، پرانے سیاستدان ذاتی دشمنی پر اتر آئے ہیں، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جوعوام پر اعتبار کرتی ہے، عوام نئی سوچ اور نئی سیاست کا ساتھ دیں، غربت، بیروزگاری اور مہنگائی عوام کے بڑے مسائل ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام نہ روکیں، ہمارے کئی امیدواروں کو تیر کے نشان سے محروم کردیا گیا، ن لیگ اکیلے کھیلنا چاہتی ہے، تلہ کنگ سے بھی ہمارے امیدواروں کو انتخابی نشان نہیں دیا گیا، ن لیگ سیاسی مخالفین کو پچ سے باہر رکھ کر کھیلنا چاہتی ہیں، پنجاب کے صوابی کے امیدواروں کو بھی تیر کے نشان سے محروم رکھا گیا، آر اوز نے ن لیگ کے دباؤ میں انتخابی نشان سے محروم کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب مقابلہ تیر اور شیر کا ہے، ن لیگ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، ایسی کوئی قوت نہیں جو الیکشن کو ملتوی کرنا چاہیں گے۔بلاول بھٹو نے جلسوں کے شیڈول کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ 18 جنوری کو دادو اور نوشہرو فیروز میں جلسہ کروں گا، 19 جنوری کو رحیم یارخان میں ہمارا جلسہ ہوگا۔سابق وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ سازشوں کو ناکام بنائیں گے اور وفاق میں بھی حکومت بنائیں گے، کھلی کچہری میں فیصلہ کریں گے کیا کرنا چاہیئے، الیکشن کمیشن سے رجوع کررہے ہیں اور عدالت بھی جائیں گے۔