قومی اسمبلی:اپوزیشن کاواک آؤٹ،کورم کی نشاندہی پراجلاس ملتوی 

قومی اسمبلی:اپوزیشن کاواک آؤٹ،کورم کی نشاندہی پراجلاس ملتوی 
کیپشن: قومی اسمبلی:اپوزیشن کاواک آؤٹ،کورم کی نشاندہی پراجلاس ملتوی 

ایک نیوز :اپوزیشن کی ریکوزیشن پربلایاگیاقومی اسمبلی کااجلاس کورم کی نشاندہی کے بعد غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیاگیا۔

 قومی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں دہشت گردی اور قدرتی آفات میں شہید ہونے والوں کے لیے دعا کی گئی دعا مولانا عبدالغفور حیدری نے کروائی  اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی نو منتخب رکن اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے حلف اٹھا لیا۔

 اپوزیشن کی جانب سے آصفہ بھٹو زرداری کے حلف کے دوران شور شرابے پر عبد القادر پٹیل نے اپوزیشن کو پوائنٹ آف آرڈر نہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کورم کی نشان دہی کر دی ۔حکومتی اتحادی اور جمیعت علمائے اسلام کے اراکین نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کیا کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا.

حلف کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان  نعرے بازی کرتے رہے،فارم 47 والے نامنظور جبری سلیکشن جبری الیکشن نامنظور  کے نعرے لگاتے گئے گیلری سے مہمانوں نے پیپلزپارٹی کے حق میں نعرے لگائے۔
 آصفہ بھٹو کے حلف لینے کے بعد فورا ایوان میں رجسٹرڈ پر دستخط کئے پیپلزپارٹی کے ارکان نے ٍڈیسک بجائے ایوان میں موجود گیلری میں موجود مہمانوں نے پیپلزپارٹی کے حق میں شدید نعرے لگائے ،اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اراکین آصفہ بھٹو زرداری کو ان کی نشت پر جا کر مبارکباد دیتے رہے۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے شہداء  مختلف حادثات اور آفات میں شہید ہونے والوں کے لیے دعا کرائی۔

 تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی درخواست پر بہاولنگر پولیس کے زخمی افسران کے لیے بھی دعا کرائی گئی۔
 عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ آج کوئی پوائنٹ آف آڈر نہیں ہوگا ۔اس کےبعد عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندہی کردی ۔جس کے بعد حکومتی ارکان ایوان سے چلے گئے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ارکان بشمول  اپوزیشن  نے نعرے لگائے کہ بھاگ گئے ۔

عبدالقادر پٹیل  مولانا عبدالغفور حیدری کے پاس گئے اور ان کو ایوان سے جانے کا کہاجس کے بعد جےیو آئی کے ارکان بھی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔
گنتی کے بعد سپیکر نے اعلان کیا کہ ایوان میں 64ارکان ہیں کورم پورا نہیں اور بعد میں  اجلاس  غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر  عمر ایوب کاکہنا تھاکہ محمود خان اچکزئی کی قیادت میں ہم نے پشین میں جلسہ کیا ۔ہم محب وطن لوگ ہیں۔ہم آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ہم 9 مئی سے متعلق آزاد کمیشن بنانے کا مطالبہ آج قومی اسمبلی میں کرنے والے تھے۔دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔چمن کے مقام پر آج بھی ہزاروں لوگ دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔   پاکستان کا شناختی کارڈ استعمال کرکے لوگ بارڈر پار جاتے ہیں۔نگران حکومت نے پاسپورٹ لازمی قرار دیا اور نادرا ایک ایک لاکھ رشوت لے رہے ہیں۔کراچی، جنوبی، سینٹرل پنجاب، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں پاکستان کے بالادستی کا پیغام دیں گے

محمود خان اچکزئی  کاکہنا تھاکہ ہمارا الائنس کس فرد کے خلاف نہیں۔آپس میں اتفاق کا بہترین حل یہاں آئین کی بالادستی ہے ۔طاقت کا سرچشمہ پارلیمنٹ کو بنایا جائے۔ پاکستان کی سیاست میں افواج پاکستان کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔یہ قرارداد لیکر آئیں ہم پیچھے کھڑے ہوکر تالیاں ماریں گے۔یہاں سپیکر کسی کو بولنے ہی نہیں دیتے۔