رواں سال کی پہلی ملک گیر پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا

رواں سال کی پہلی ملک گیر پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا
کیپشن: The first nationwide polio campaign of this year was launched

ایک نیوز: سال نو کی پہلی قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا۔ مہم کے دوران ساڑھے چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ قومی انسداد پولیو مہم  دو مرحلوں میں مکمل کی جائے گی۔ پہلا ملک گیر مرحلہ 8 جنوری سے 14جنوری جبکہ دوسرا مرحلہ 15سے 19 جنوری تک لکی مروت، جنوبی وزیرستان میں جاری رہے گا۔

وزارت صحت کیجانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں پولیو مہم کے دوران  1 کروڑ 31لاکھ سے زائد بچوں کو ہدف بنایا جائے گا۔ پنجاب میں 2کروڑ 30لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے  پلائے جائیں گے۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 26لاکھ 10ہزاربچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہوگی۔ اسلام آباد، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں 14 لاکھ  سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے دیئے جائیں گے۔ مہم کیلئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز کی ٹیمیں  تشکیل دی گئی ہیں جو گھر گھر جاکربچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گی۔ 

نگران وزیرصحت سندھ نے پولیو مہم کا افتتاح کردیا:

نگران وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے سندھ میں سال 2024ء کی پہلی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا۔ انہوں نے اربن ہیلتھ سنٹر لانڈھی میں بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلا کر افتتاح کیا۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ میں انسداد پولیو مہم 8 تا 14 جنوری تک جاری رہے گی۔ مہم میں سندھ کے تمام 30 اضلاع میں 5 سال سے کم عمر 1 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو وائرس سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ مہم کے دوران صوبے بھر میں تقریبا 37،000 ویکسینیشن ٹیمیں اپنے فرائض انجام دیں گی۔ پولیو ٹیمز کی حفاظت پر 4،225 سیکورٹی اہلکار مامور ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے 28 مقامات سے حاصل کردہ ماحولیاتی نمونوں میں سے 12 میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ اسی وجہ سے گزشتہ سال یوسی گجرو ضلع شرقی کے دو بچے پولیو وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ مکمل دلچسپی اور اجتماعی و انفرادی کوشش کی بدولت دو ممالک کے علاوہ پوری دنیا سے پولیو کا خاتمہ ہوچکا ہے۔ جن دو ممالک میں پولیو کا مرض آج بھی موجود ہے ان میں افغانستان کے ساتھ پاکستان بھی شامل ہے۔ پاکستان کے کسی بھی حصے میں پولیو وائرس کا پایا جانا انتہائی افسوسناک ہے۔

این ای او سی کے مطابق اب تک پائے گئے تمام ماحولیاتی نمونوں کے نتائج کا تعلق براہ راست افغانستان سے ہے۔ میری رائے میں وفاقی سطح پر اس حوالے سے مربوط و جامع حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ صوبہ سندھ  سے اس مہلک مرض کا خاتمہ کیا جائے۔ حکومت کی انفرادی کوشش میں والدین، اساتذہ سمیت ہر فرد کو اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا۔

اسلام آباد میں انسداد پولیو مہم کا آغاز:

اسلام آباد میں انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ آئندہ سات روز تک جاری رہنے والی پولیو مہم میں 4 لاکھ 21 ہزار بچوں کو قطرے پلائیں جائیں گے۔ ڈی سی اسلام آباد کے مطابق پولیو ٹیموں کے ساتھ مہم کے آغاز سے قبل متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کی جانب سے اسمبلی سیشنز کا انعقاد کیا گیا تھا۔ 

پولیو ورکرز کو کوریج و انکار کے حوالے سے ہدایات جاری کی گئیں۔ 5 سال سے کم عمر تمام بچوں کو پولیو ویکسین ہر صورت پلائی جانی چاہیے۔ آئندہ سات روز میں پولیو ورکرز ہر گھر تک پہنچیں گے۔ تمام اسسٹنٹ کمشنرز متعلقہ ڈویژنز میں مہم کی نگرانی کریں گے۔ 

ڈی سی اسلام آباد نے والدین سے اپیل کی ہے کہ 5سال سے کم عمر کےتمام بچوں کو پولیو ویکسین کے قظرے پلائیں۔ شہریوں سے پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون  کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ ڈی سی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ آپ کے گھر پولیو ورکرز نہ پہنچنے کی صورت میں ضلعی انتظامیہ کی ہیلپ لائن پر آگاہ کریں۔ دوران مہم پولیو ورکرز کے لیے حفاظتی اقدامات بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

حافظ آباد میں پولیو مہم کا آغاز:

حافظ آباد میں رواں سال کی پہلی پانچ روزہ انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہوگئی۔ ڈپٹی کمشنر حافظ آباد سندس ارشاد نے ڈی ایچ کیوہسپتال میں بچوں کو قطرے پلاکر مہم کاآغاز کیا۔

حافظ آباد میں انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے دو لاکھ32 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے جس کے لیے محکمہ صحت کی 998 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

یہ ٹیمیں بس اسٹینڈ، ریلوے اسٹیشن، عوامی مقامات، سکولوں اور گھر گھر جا کر بچوں کو حفاظتی قطرے پلائینگی۔ ڈپٹی کمشنر سندس ارشاد نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بچوں کو حفاظتی قطرے پلا کر پانچ روزہ مہم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پرڈی ایچ او ڈاکٹر فائق علی تارڑ،ایم ایس ڈاکٹر شکیل احمد شاہد،ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر توقیر احمد اور دیگر ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔ 

جہانیاں میں پولیو مہم: 

جہانیاں میں 2024 کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا۔ ایم ایس ٹی ایچ کیو ڈاکٹر عمر غوری نے بچوں کو پولیو کے قطرے  پلا کر مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ مہم 8 جنوری سے 12 جنوری تک جاری رہے گی۔ ضلع خانیوال میں 5 لاکھ 96 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

قصور میں ڈپٹی کمشنر نے پولیو مہم کا آغاز کیا:

قصور میں ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی نے رورل ہیلتھ سنٹر مصطفی آباد میں بچوں کو قطرے پلا کر پولیو مہم کا افتتاح کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے مصطفی آباد و دیگر علاقوں میں پولیو ٹیموں  کو چیک بھی کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر قصور کا کہنا تھا کہ ضلع میں انسداد قومی پولیو مہم 8 جنوری سے 12 جنوری  تک جاری رہے گی۔مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر 7  لاکھ 23 ہزار549 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ پولیو مہم میں 2785موبائل ٹیمز‘131فکسڈ اور 74ٹرانزٹ ٹیمیں بچوں کو پولیو قطرے پلائیں گی۔ مہم کی کامیابی کیلئے126یو سی ایم اوز‘578 ایریا انچارجز تعینات کئے گئے ہیں۔ 

سمبڑیال میں 5 روزہ پولیو مہم شروع کردی گئی:

تحصیل سمبڑیال میں 5 روزہ قومی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا گیا۔ 8 جنوری سے 12 تک جاری رہنے والی 5 روزہ مہم کے دوران تحصیل بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 87367 بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے۔

ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تحصیل سمبڑیال ڈاکٹر محمد بشیر واہلہ نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پولیو کے حفاظتی قطرے پلا کر 5 روزہ قومی انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔ دوران مہم تحصیل سمبڑیال میں محکمہ صحت کی مقرر کردہ مجموعی طور پر 647 ٹیمیں پانچ سال سے کم عمر کے 87367 بچوں کو ہسپتالوں، بنیادی مراکز صحت، رورل ہیلتھ سنٹرز، بس سٹاپوں، پبلک مقامات پر پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کا فریضہ انجام دیں گی۔