ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم میں غفلت پرانکوائری رپورٹ وزیراعظم کو پیش 

ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم میں غفلت پرانکوائری رپورٹ وزیراعظم کو پیش 
کیپشن: ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم میں غفلت پرانکوائری رپورٹ وزیراعظم کو پیش 

ایک نیوز:ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم کے نفاذ میں غفلت کے مرتکب افسران  کی نشاندہی کیلئے تشکیل انکوائری کمیٹی کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی ۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ۔

ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو ملک میں سگریٹ سازی، کھاد اور سیمنٹ کے کارخانوں میں پیداوار کی مانیٹرنگ، جعلی مصنوعات کی شناخت اور سمگلنگ کے خاتمے کے لیے بنایا گیا تھا۔

وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم میں ناقص منصوبہ بندی اور نفاذ کے حوالے سے غفلت کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا۔ اتنے اہم قومی منصوبے کے نفاذ میں جلد بازی کر کے اہم شقوں کو نظر انداز کیوں کیا گیا؟

انکوائری رپورٹ کے مطابق اس وقت کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور میمبر آپریشنز انلینڈ ریونیو اس غفلت کے مرتکب پائے گئے۔نگین غلطی کی بنیادی ذمہ داری بعد ازاں انہی عہدوں پر کام کرنے والے افسران پر عائد ہوتی ہے۔ناقص انتظامی نگرانی کے لیے اس وقت کے چیئرمین ایف بی آر ذمہ دار ٹھہرائے گئے ۔

وزیراعظم نے رپورٹ کی ر وشنی میں سنگین غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی ہدایت کردی ۔

وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ معاہدے میں تھرڈ پارٹی آڈٹ اور تنازعات کے حل کے متبادل نظام کے حوالے سے بھی شقیں شامل کی جائیں۔

وزیراعظم نے انکوائری کمیٹی کو جامع رپورٹ مرتب کرنے پر ان کی کارکردگی سراہا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. اجلاس میں انکوائری کمیٹی کے ارکان بشمول سکریٹری خزانہ امداد بوسال، اویس کنڈی، نعمان خالد اور بابر مجید بھٹی شامل تھے۔