آڈیولیکس کیس،جسٹس بابرستارپراعتراض کی درخواستوں پرتفصیلی فیصلہ جاری 

آڈیولیکس کیس،جسٹس بابرستارپراعتراض کی درخواستوں پرتفصلی فیصلہ جاری 
کیپشن: آڈیولیکس کیس،جسٹس بابرستارپراعتراض کی درخواستوں پرتفصلی فیصلہ جاری 

ایک نیوز:آڈیو لیکس کیس میں جسٹس بابر ستار نے جج پر اعتراض کی چاروں درخواستوں پر 40 صفحات کا فیصلہ جاری کر دیا۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ  کیس سے سننے سے اعتراض کی درخواستیں بدنیتی پر مبنی ہیں ۔ایف آئی ، آئی بی ، پیمرا ، پی ٹی اے نے اکٹھے ایک اسکیم کے تحت درخواستیں دائر کیں ۔چاروں اداروں نے اپنی درخواستوں کے ذریعے جج کو پریشرائز کرنے کی کوشش کی ۔شہریوں کے فون ٹیپ کرنے کے معاملے پر عدالت فریقین کو مکمل موقع دے رہی ہے ۔عدالت کے سامنے آیا ہے کہ وفاقی حکومت شہریوں کے آئین میں دئیے بنیادی حقوق دینے میں نااہل رہی ہے 

فیصلے میں کہاگیا کہ ڈی جی آئی بی ، ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین پی ٹی اے کو توہین عدالت کے معاملے میں ابتدائی نوٹس جاری کیا جائے ۔

حکمنامے میں کہا کہ مطمئن کریں کیوں نا تینوں اداروں کے سربراہان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کی جائے ؟ ۔جسٹس بابر ستار پر اعتراض کی درخواستوں کو عدالت نے بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا ۔

پی ٹی اے ، ایف آئی اے ، آئی بی ، پیمرا کی جج پر اعتراض کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے پیمرا ، پی ٹی اے ، آئی بی ، ایف آئی اے کو درخواستیں دائر کرنے پر پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد  کیا۔

عدالت نے درخواست کے لئے اتھارٹی دینے والے کو جیب سے پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔