دانیال عزیز کی احسن اقبال پر تنقید ٹکٹ کا جھگڑا ہے،راناثنااللہ

دانیال عزیز کی احسن اقبال پر تنقید ٹکٹ کا جھگڑا ہے،راناثنااللہ
کیپشن: Daniyal Aziz's criticism of Ahsan Iqbal is a ticket dispute, Ranathnaullah

 ایک نیوز :مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پارٹی رہنما دانیا عزیز کی پارٹی کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال پر تنقید کو الیکشن ٹکٹ کا جھگڑا قرار دیدیا۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ خان کا ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ دانیال عزیز بھائی ہیں وہ صوبائی حلقے کے ٹکٹ پر ایسی ناراضگی کااظہار کررہے ہیں جسے پوری پارٹی پر ذمہ داری ڈالنا چاہتے ہیں۔ اگر احسن اقبال یا مریم اورنگزیب کی وجہ سے میڈیا پر مشکل آ رہی تھی تو سولہ ماہ دانیال عزیز کیا کرتے رہے۔اویس قاسم کے ٹکٹ اوراحمد اقبال کے ٹکٹ پر بات کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے ۔ٹکٹ نوجوان یا بوڑھے پر نہیں مل رہا بات تو یہ ہورہی کون پارٹی کو جیت دلوائے گا ۔

 رانا ثنااللہ خان کاکہنا تھا کہ  ن لیگ کے پارلیمانی بورڈ  نے نوازشریف کی قیادت میں ڈسٹرکٹ راولپنڈی کے امیدواروں کے انٹرویو کئے ۔122راولپنڈی سے تھے ایک حلقہ میں13،13 امیدوار ہیں جس پر تمام ورکرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔سب نے اپنی پوزیشن بتائی اپنے حق کو جتایا کہ کس طرح حقدار ہیں کہ پارٹی ٹکٹ دیں کسی نے کسی کے خلاف بات نہیں کی۔ہم سب کےلئے انتہائی خوشگوار لمحات تھے جب لیڈر شپ سے ملاقات کررہے تھے۔122لوگوں کے انٹرویو این اے 52-57, PP6-19 تک انٹرویو ہوئے۔دو تین ڈویژن کے بعد امیدواروں کے ناموں کااعلان کیا جائےگا۔

راناثنااللہ کاکہنا تھاکہ پارلیمانی بورڈ کل کے پی پرسوں بلوچستان پھر پنجاب کا شیڈول جاری ہوگا۔نوازشریف کی جمعرات کو اپیل کےلئے ایک دو روز کا وقفہ ہوگا ۔ن لیگ الیکشن کےلئے تیار ہے ورکرز سپورٹرز پر جوش ہیں الیکشن میں حصہ لیں۔21اکتوبر کو جو نوازشریف نے قوم سے وعدہ کیا ملک کو مہنگائی کے بحران سے نجات دلائیں گے۔

سابق وزیر راناثنااللہ کاکہنا تھاکہ عام آدمی کا مہنگائی سے برا حال ہے2017-18کی  طرح آگے بڑھے گا۔مولانا فضل الرحمن کے ساتھ الیکشن اتحاد کی نہیں بلکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات ہورہی ہے۔جے یو آئی  الحاق پر بات ہی نہیں ہوئی پارلیمنٹ کے وجود کے بعد ہوں گے  ۔سپریم کورٹ نے 8فروری الیکشن کی تاریخ دی جس پر سب عہدیداران کے دستخط ہوئے ہیں۔

راناثنااللہ کا سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہنا تھاکہ وہ جھوٹا و مکار آدمی ہے پہلے کہا امریکہ نے سازش کرکے حکومت گرائی پھر کہتا جنرل باجوہ نے سازش کی اب کہہ رہا ہے میرے خلاف باہر لندن پلان کے بعد نو مئی ہوا۔اس نے بے شرم آدمی سے پوچھے اگر گرفتار کیاگیا تو احتجاج کرنا ہے کون لندن میں بیٹھ کر احتجاج کےلئے مجبور کررہا تھا۔گرفتاری نہ کرنے کا فیصلہ امریکہ یا نوازشریف کے کہنے پر کیا تھا۔جناح ہاؤس میں آگ لگائی بھانجا چھڑی پر وردی گھما رہاتھا تم نے اپنے تکبر غرور میں نو مئی کی حرکت کی پھر خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔اگر9مئی کی سازش ہے تو تم نے ہی خود اس سازش کو تیار کیا۔

صدر ن لیگ پنجاب راناثنااللہ کاکہنا تھاکہ کئی بار کہا فلاح گھسیٹوں گا اب خود اڈیالہ جیل میں بیٹھا ہوا ہے۔یاسمین راشد کہہ رہی اکٹھے ہو جائیں پھر کور کمانڈر کی طرف جانا ہے کیا یہ لندن سے ہدایات ملیں اعجاز چوہدری بیٹے کو ہدایات دیں کیا لندن پیغام بھیج رہا تھا۔مراد سعید سمیت سب کی فون ٹیپ محفوظ ہیں اگر ٹیپس چلا دی جائیں تو کسی کو منہ نہ دکھا پائیں۔مراد سعید کہہ رہا پہلے سے سمجھا اور کہہ دیا نکلیں اور وہاں پہنچیں پھر ایک ہی دفاعی ادارے پر حملہ آور ہوئے۔آگ لگانے کا سارا سامان موجود تھے پشاور میں کور کمانڈر سے فائرنگ سے ڈر کر ریڈیوپاکستان جلا دیا۔کیا نوازشریف نے کہا تھاکہ اگر گرفتار ہوا تو آپ نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کرنا ہے ۔اپنی روایات ہیں اسے جیل میں رکھا گیا ہے روز دیسی مرغی دیسی گھی میں کھا رہا ہے۔

 راناثنااللہ کاکہنا تھاکہ لائبریری جم ٹی وی بیرک کو کھلا کر دیا گیا ہے جس قسم کی سہولتیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ہم نہیں کہتے اے سی نکالو گھر سے کھانا مل رہا ہے سارا دن کوئی کام نہ ہو تو خرمستی لڑ گئی ہے۔عام معافی کسی کےلئے نہیں ہونی چاہئیے اس ملک میں اسی وجہ سے کھیل کھیلا جاتا رہا ۔

سابق وزیر قانون راناثنااللہ کاکہنا تھاکہ فنڈز جاری نہ ہونے پر الیکشن کمیشن دباؤ کے بجائے سپریم کورٹ میں درخواست دائر ہو جائے گی۔

 مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر راناثناللہ کا کہنا ہے کہ اگر کسی کے خلاف جھوٹے مقدمہ بنائے جائیں الیکشن سے باہر رکھنے کےلئے مانیٹرنگ جج بٹھائے جائیں اگر سزا ختم ہوتو اسے لاڈلہ کہا جائے گا۔ن لیگ پاکستان کی بحالی معاشی بحران سے نکالنے و غریب آدمی کو آسان بنانے کی جنگ لڑیں گے۔چارٹر آف اکانومی تمام سیاسی جماعتوں کو بٹھاکر کیا جانا چاہئیے بنیادی فیصلوں کے علاوہ کوئی ایک جماعت بحران سے نہیں نکال سکتی۔پارلیمنٹ وجود میں آ جائے تو پھر تمام جماعتوں کو آن بورڈ لے کر فیصلے کرنا ہوں گے۔منشور میں نیب سمیت کسی اور ادارے کو بند کرنے یا کھولنے کی بات نہ ہو گی۔جو نیب نے کیا ایسے کسی ادارے پر پیسہ خرچ نہیں ہونا چاہیے ۔