گریڈ17کےافسران کی دوہری شہریت کی تفصیلات سامنےآ گئیں

گریڈ17کےافسران کی دوہری شہریت کی تفصیلات سامنےآ گئیں
کیپشن: گریڈ17کےافسران کی دوہری شہریت کی تفصیلات سامنےآ گئیں

ایک نیوز:گریڈ 17 اور اس سے زائد کے افسران کی دوہری شہریت پراسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا۔

 دستاویزات   کے مطابق کل 20 اعلیٰ حکومتی افسران کے پاس دوہری شہریتیں ہیں 10 افسران کے پاس یو کے، 6 افسران کے پاس کینیڈا کی شہریت ہے4 اعلیٰ افسران کے پاس امریکہ کی دوہری شہریت موجود ہے۔
گریڈ 22 کے ایک، گریڈ 21 کے دو، گریڈ 20 کے 5 افسران دوہری شہریت کے مالک ہیں جبکہ گریڈ 19 کے 10، گریڈ 18 کے دو اعلیٰ افسران کے پاس دوہری شہریت ہے
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ کامرس ڈویژن کی سپیشل سیکرٹری سارہ سعید یو کے،وزارت اوورسیز پاکستانی کے جوائنٹ سیکرٹری محمد وشاق امریکی شہریت کے مالک،ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے جان محمد انگلینڈ کے شہری،ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز کے ڈائریکٹر زعیم اقبال شیخ بھی یو کے کے شہری نکلے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی نظر،اپوریشن کی ایوان میں شدید نعرے بازی اور شور شرابہ،اسپیکر ڈائس کا گھیراو کیا۔عدلیہ کی آزادی کے نعرے بھی لگائے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں   چینی شہریوں پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔سنی اتحاد کونسل کے اراکین  نے ججز کے خط کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ خط کا معاملہ بڑا حساس معاملہ ہے اس بحث کرائی جائے۔

 اراکین  قومی اسمبلی نے پتنگ بازی میں استعمال ہونے والے ممنوعہ ڈور  بنانے والوں کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ججز کے خط کا معاملہ اٹھاتے ہوئے ایوان میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا تاہم اسپیکر نے رولنگ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے ۔۔اس لئے اس پر بحث نہیں کراسکتے۔۔ اپوزیشن اراکین  ایوان میں شدید احتجاج کیا۔۔ 

 پیپلزپارٹی کے عبدالقادر نے بچوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے جنسی زیادتی کے واقعات  اور شیر افضل مروت نے دہشتگردی  کی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے ان معاملات پر فوری اقدمات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس کے دوران سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق  نے اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے لئے درخواستیں طلب کرتے ہوئے کہا کہ کل نوٹی فکیشن جاری کر دوں گا

ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر بحث کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا تو اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔