عمران خان کا تمام صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان

عمران خان کا تمام صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان

ایک نیوز نیوز:سابق وزیراعظم عمران خان نے راولپنڈی جلسے میں سیاسی مخالفین کو بڑا سرپرائز دیتے ہوئے کہا ہے کہ  بس بہت ہوگیا ہم نے اب اس نظام کا حصہ نہیں بننا۔  ہم نے تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمارے تمام اراکین اسمبلیوں سے استعفے دیں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے چیف منسٹر سے بات کی ہے ، پارلیمانی کمیٹی سے میٹنگ شروع کررہا ہوں۔ فیصلہ کریں گے کہ کس دن استعفے دینے ہیں ۔ مشاورت کے بعد تاریخ کا اعلان کریں گے۔ عمران خان نے کہا  ہم اسلام آباد نہیں جارہے ۔ اگر میں نے اسلام آباد جانے کا اعلان کیا تو آگے تباہی ہی تباہی نظر آرہی ہے جس سے میرے ملک کو نقصان ہوگا۔ ملک میں انتشار نہیں چاہتے ، پرامن احتجاج پر یقین رکھتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے  راولپنڈی میں بھرپور پاور شو کا مظاہرہ کیا ۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان  اسٹیج پر  سہارے کی مدد سے پہنچے تو فیصل جاوید نے جذباتی انداز میں عمران خان کا استقبال کیا اور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔

 تحریک انصاف نے راولپنڈی کے سکستھ روڑ فلائی اوور پر جلسے کا مرکزی اسٹیج لگایا  تھا. سابق وزیراعظم عمران خان سمیت مرکزی رہنماؤں سمیت   ملک بھر سے آئے ہوئے کارکنوں کی بڑی تعداد  جلسہ گاہ پہنچی ۔ عمران خان سمیت مرکزی قائدین کی طرف سے جلسے میں کارکنوں کا خون گرمانے کیلئے دھواں دار خطابات  دئیے گئے۔

جب عمران خان سہارے کی مدد سے خود چل کر اسٹیج پر پہنچے  اس دوران  سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات دیکھنے میں آئے۔ اسٹیج پر بلٹ پروف شیشے بھی لگائے گئے۔ جہاں سے بیٹھ کر عمران خان نے خطاب کیا۔ سابق وزیراعظم نے حفاظت کیلئے بلٹ پروف جیکٹ پہنی ہوئی تھی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ  نوجوانوں سے جلسے میں تاخیر سے پہنچنے پر معذرت کرتا ہوں۔ مجھ پر حملہ کرنے والے آج بھی اعلیٰ عہدوں پر موجود ہیں۔پیغام آرہے تھے کئی قافلے راستوں میں موجود تھے۔ جب لاہورسے نکل رہا تھا تومجھے کہا گیا سفر کرنا مشکل ہو گا۔ مجھے کہا گیا ٹانگ کو ٹھیک ہونے میں 3 ماہ لگیں گے۔ دوسرا مجھے کہا گیا جان کوخطرہ ہے۔ تین مجرموں نے پوری سازش کر کے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی۔ مجھے کہا گیا وہ پھرسے واردات کریں گے۔ کوئی شک نہیں میرے لیے سفرکرنا بڑا مشکل تھا۔ نوجوانوں کوکہتا ہوں موت کوبڑے قریب سے دیکھا۔ جب نیچے گرا تومیرے سرکے اوپرسے گولیاں چلیں۔ نوجوانوں اپنے ایمان کو مضبوط کرو اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں۔ زندگی اورموت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ جب نیچے گرا تو بچنے پر اللہ کا شکریہ ادا کیا، کینٹینرپربارہ لوگوں کو گولیاں لگیں۔ فیصل جاوید کے منہ پر گولی لگیں۔ احمد چٹھہ میرے ساتھ ہی نیچے گرا، اللہ کی شان دیکھو سب بارہ لوگ بچ گئے۔ گولی لگنے کے باوجود میرا گارڈ زاہد بھی بچ گیا۔ نوجوانوں موت کے خوف سے اپنے آپ کوآزاد کرو، خوف بڑے انسان کوچھوٹا اورغلام بنادیتا ہے۔

 پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ کوفہ کے لوگوں کو پتا تھا حضرت امام حسینؑ راہ حق پرکھڑے ہیں۔ یزید کے خوف کی وجہ سے کوفہ کے لوگوں نے حضرت امام حسینؑ کی مدد نہیں کی، دنیا کا سب سے بڑا سانحہ ہوا،26 سال سے انہوں نے میری کردار کشی کا کوئی موقع نہیں چھوڑا۔ اس ملک میں کتنے وزیراعظم آئے اور گئے کیا ان کے لیے اتنے لوگ باہر نکلے۔ مطلب عزت اللہ کےہاتھ میں ہے، طاقتورلوگ اپنے نچلے لوگوں سے غلط کام کرواتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صرف آزاد انسان ہی بڑے کام کرتے ہیں، غلام صرف اچھی غلامی کرتے ہیں ان کی پرواز نہیں ہوتی۔ مجھے موت کی فکر نہیں تھی۔ میں اس لیے آپ کے پاس آیا ہوں آپ آج فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں۔ آج قوم کے پاس دوراستے ہے۔ ایک طرف نعمت، عظمت، دوسری طرف تباہی، غلامی، ذلت کا راستہ ہے، مولانا رومیؒ نے کہا تھا جب اللہ نے تمہیں پر دیئے تو کیوں چیونٹیوں کی طرح رینگ رہے ہو۔ پاکستانیوں چیونٹیوں کی طرح رینگنا ہمارا مستقبل نہیں، پہلے چور کہا گیا اگلے دن بند کمروں میں این آر او دے دیا جاتا ہے۔ اگرہم نے اس ظلم، ناانصافی کو تسلیم کر لیا تو بھیڑ، بکریوں میں کوئی فرق نہیں۔ انسانوں کے معاشرے میں انصاف ہوتا ہے۔ پاکستان اگرایک عظیم ملک نہیں بنا توکبھی قانون کی حکمرانی نہیں آئی، پاکستان میں طاقت کی حکمرانی اورجنگل کا قانون ہے۔ وہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا جس میں انصاف نہ ہو، اللہ کا حکم ہے میرے نبی کے راستے پرچلو، اللہ نے یہ حکم انسانوں کی بہتری کے لیے دیا۔ مدینہ کی ریاست میں پہلے عدل اور انصاف قائم کیا گیا، مدینہ کی بنیاد ہی عدل اور انصاف تھی۔

عمران خان نے مزید کہا کہ 3 مجرموں نے سازش کرکےمجھےقتل کرنے کی کوشش کی۔غریب ممالک میں انصاف نہیں ہے۔ زرداری، نوازشریف جیسے ڈاکو پیسہ باہر لے جاتے ہیں پکڑے نہیں جاتے، یورپ، برطانیہ میں انصاف کی وجہ سے خوشحالی ہے، پاکستانی اسی لیے یورپ، برطانیہ جاتے ہیں، غریب ممالک کے صدر، وزیراعظم پیسہ چوری کر کے باہرلیجاتے ہیں۔ پاکستان میں امیراورغریب کا فرق بڑھتا جارہا ہے، اس کی وجہ وسائل کی کمی نہیں قانون کی حکمرانی نہیں۔ ملک میں مارشل لا قانون توڑ کر لگایا جاتا تھا۔ ان دوخاندانوں نے ملک کے اداروں کو کبھی مضبوط نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے اقتدارمیں آ کر اداروں کو کمزورکیا، پاکستانیوں سمجھ جاؤ ملک میں بیماری ایک ہے انصاف نہیں ہے۔

اس سے قبل سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ راولپنڈی کوفخرہے آج ہم میزبان  ہیں۔ کہاں ہے رانا ثنا نکل کر آؤ، عوام کا سمندررانا ثنا کواٹھا کرلے جائے گا۔ آج اہم بات کہنا چاہتا ہوں۔ آٹھ ماہ تک اپنی زبان کو بند رکھا۔ ہماری لڑائی فوج نہیں بلکہ نواز شریف، شہبازشریف، زرداری اور فضل الرحمان سے ہے، ملک میں سیاسی طوائفوں کا بازار لگا، لوگوں کی قیمت لگا کرعمران خان کی حکومت کوگرایا گیا، آج ملک کی معیشت تباہ ہو رہی ہے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل  کاکہنا تھا کہ ہم فوج کے خلاف پہلے تھے نہ آئندہ کوئی بات کریں گے۔ نئے آرمی چیف سے ارشد شریف کی فیملی کو بڑی امیدیں ہیں، ہم امید کرتے ہیں ارشد شریف کی فیملی کوانصاف ملے گا۔

 تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چودھری کا کہنا تھا کہ  ہمیں امید ہے ادارے کے اندر تبدیلی آئے گی۔ ہم چاہتے ہیں تاریخ کو ٹھیک کیا جائے۔ ہمارا کوئی مطالبہ غیر جمہوری نہیں، عوام کا فیصلہ تسلیم کرو ملک میں عام انتخابات کا اعلان کرو۔ اگرآپ لوگوں کے ساتھ عوام ہے تو میدان میں آ کر مقابلہ کرو۔ ملک میں جبر کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ فیصلہ جوبھی ہو ہم عمران خان کے پیچھے کھڑے ہیں۔ شہبازشریف کوپتا چلا عمران خان آرہا ہے توترکیہ بھاگ گیا۔

تفصیلات کے مطابق جلسے کیلئے جلسہ گاہ سکستھ روڑ فلائی اوور سے چاندنی چوک تک بنایا گیا ہے۔مری روڑ کے اوپر مختلف جگہ بڑی بڑی اسکرینیں لگادی گئیں ہیں۔

راولپنڈی میں آج میٹرو بس سروس معطل رہے گی جبکہ سیکیورٹی کیلئے 8500 پولیس اہلکار و افسران تعینات کئے گئے ہیں۔سی پی او راولپنڈی سید شہزاد بخاری سکیورٹی انتظامات کی خود نگرانی کرینگے اور دیگر اضلاع سے آنے والے قافلوں کیلئے روٹ پلان بھی ترتیب دیا گیا ہے۔ڈی سی راولپنڈی کی جانب سے گزشتہ روز مشروط اجازت نامہ جاری کردیا گیا ہے۔

پنجاب پولیس نے لانگ مارچ کی سکیورٹی کی مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم قائم کر دیا۔سنٹرل پولیس آفس میں قائم کنٹرول روم تین شفٹوں میں کام کرے گا۔اے آئی جی آپریشن کنٹرول روم کے انچارج ہونگے۔جب تک سیاسی سرگرمیاں جاری رہیں گے، سکیورٹی انتظامات کی مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم فعال رہے گا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آج  2 اور 3 بجے کے درمیان جلسہ گاہ پہنچے گے۔

راولپنڈی میں تحریک انصاف کی جانب سے آج پاور شو کیا جائے گا، سکستھ روڈ پر واقع فلائی اوور پر کنٹینررکھ کرمرکزی اسٹیج بنا دیا گیا ہے۔

حقیقی آزادی مارچ کے لئے ملک بھرسے قافلوں کی راولپنڈی آمد جاری ہے، شاہ محمود قریشی بڑے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے راولپنڈی پہنچے۔

کوئی رہ تو نہیں گیا جو عمران خان کےساتھ نہ کھڑا ہو !