کوئٹہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے ایس ایف اہلکار شہید

کوئٹہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے ایس ایف اہلکار شہید

ایک نیوز: کوئٹہ میں  ائیر پورٹ روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ اے ایس ایف اہلکار شھید ہو گیا۔ 

رپورٹ کے مطابق کوئٹہ ایئرپورٹ کے روڈ پر نامعلوم مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے اے ایس ایف اہلکار کو شہید کردیا۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی سمیت ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور لاش کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق شہید اہلکار کی شناخت ناصر کے نام سے ہوئی ہے  اور اسے صبح ڈیوٹی پر جاتے ہوئے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

 پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور جائے وقوعہ سے سی سی ٹی فوٹیجز کے علاوہ مختلف شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں۔

واضع رہے کہ راولپنڈی میں تھانہ ائیرپورٹ کے علاقے شاہ خالد کالونی میں پولیس اہلکار قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔  میر افضل نامی شخص نے مبینہ طور پر پولیس اہلکار کو قتل کیا۔ پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ  ہیڈ کانسٹیبل محمد زاہد کو پڑوسی نے گھر کے سامنے پانی پھینکنے پر فائرنگ کرکے قتل کیا ۔ فائرنگ کے بعد ملزم میر افضل فرار ہو گیا۔ ملزم نے اپنے ہی گھر کے سامنے ہیڈ کانسٹیبل محمد زاہد کو قتل کیا تھا۔   واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایئرپورٹ پولیس موقع پر پہنچ گئی  اور  تفتیش کا آغاز کر دیا۔ مقتول پولیس اہلکار مری میں تعینات تھا ۔

ڈیفنس میں کار سوار کی مبینہ فائرنگ سے پولیس اہل کارجاں بحق ہو گیا تھا۔    پولیس اہلکار پستول تھامے ملزم کو کار میں بیٹھنے اور تھانے چلنے کا کہہ رہا ہے۔ 

اہین فورس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزم خرم نثارے کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔  ملزم کو فرار ہونے میں مدد کرنے والے 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔ پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث ملزم موسٹ وانٹڈ قرار دے دیا گیا تھا اور شہید ہونے والے اہلکار کی تفتیش کے لیے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ قتل کی تحقیقات میں مختلف مقامات سے 2 افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔ حراست میں لیے گئے دونوں افراد ملزم خرم نثار کے دوست تھے۔ زیرِ حراست افراد نے مبینہ طور پر ملزم کو فرار کرانے میں سہولت کاری کی تھی۔ ملزم کے قریبی رشتے دار نے بھی فرار ہونے میں مدد کی تھی ۔