ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری

 ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری
کیپشن:  ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری

ایک نیوز:وزیرِ اعظم  نے بجلی کے ترسیلی نظام بالخصوص نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری دیدی۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کی اصلاحات کے جائزے کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس کا تیسرا اور حتمی دور آج اسلام آباد میں منعقد ہوا.اجلاس میں بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs) کے حوالے سے بڑے فیصلے کئے گئے۔ وزیرِ اعظم نے سفارشات کو حتمی شکل دینے اور اصلاحات و تنظیمِ نو کے اطلاق کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی قائم کر دی. 

وزیرِ اعظم نے بجلی کے شعبے کی اصلاحات کا نفاذ یقینی بنانے کیلئے وزیرِ اعظم آفس میں سیل قائم کر دیا جو پورے عمل کی کڑی نگرانی کرے گا. 

وزیرِ اعظم نے اپنے گزشتہ دورِ حکومت میں بجلی کی ذیادہ کھپت والے پنکھوں کو کم بجلی استعمال کرنے والے پنکھوں سے تبدیل کرنے کے منصوبے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی. 

وزیرِ اعظم نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کو کم آمدن والے صارفین کو فراہم کرنے کیلئے جامع پلان بھی طلب کر لیا. 

وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ صنعتی شعبے کو کم نرخوں پر بجلی فراہم کرنے کیلئے بھی ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے. ہر ماہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے نفاذ پر جائزہ اجلاس کی خود صدارت کرونگا. صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے. حکومتی محکموں میں مؤثر سزا اور جزا کے نظام کے بغیر اصلاحات ممکن نہیں. 

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، انجینئیر قمر الاسلام، وزیرِ اعظن کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین نیپرا اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. 

اجلاس کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مسائل اور اسکی اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف تجاویز پیش کی گئیں.

اجلاس کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی صورتحال، نقصانات اور انکی نجکاری و آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی گئیں.

اجلاس کو ٹیرف ریشنالائیزیشن، صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا.