فارم47والی حکومت پاکستان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دارہے،عمرایوب

فارم47والی حکومت پاکستان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دارہے،عمرایوب
کیپشن: Form 47 government is responsible for the current situation of Pakistan, Umar Ayub

ایک نیوز:قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف عمرایوب نےکہاہےکہ فارم47والی حکومت پاکستان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دارہے۔
تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب کاپارٹی رہنماؤں کےہمراہ اڈیالہ جیل کےباہرمیڈیاسےگفتگوکرتےہوئےکہناتھاکہ آج بانی پی ٹی آئی سے اچھے ماحول میں ملاقات ہوئی ہے ،حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال کو اگر گرفتار کیا گیا تو اسمبلی کے اندر مذمت کریں گے ،ہمارا پورے پاکستان میں پرامن احتجاج ہو گااگر میاں اسلم اقبال سے دباؤپر کسی قسم کا بیان لیا گیا ہم نہیں مانیں گے ،حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال قانونی کارروائی مکمل کریں اور پارٹی کو لیڈ کریں ۔
عمرایوب کامزیدکہناتھاکہ 16 دسمبر 1971 کو پاکستان دو حصے ہوااور یہ فیصلہ جنرل یحی خان کا تھا آج بھی پاکستان میں فرد واحد فیصلے کر رہا ہے اس کے بھی نقصانات ہوں گے ،ایک ادارے کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے اس سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے 6 ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم جوڈیشل کونسل کو مداخلت کے حوالے سے لکھا گیا ،پاکستان کی معیشت کی کشتی ڈوب رہی ہے، شرح سود کم نہیں ہو رہا گندم کا اسکینڈل  ساڑھے 4 سو ارب کاتھا،کسانوں کے ساتھ زیادتی کی گئی کشمیریوں کے حق پر وفاقی حکومت اور شہباز شریف نے ضرب لگائی ۔
قائدحزب اختلاف کاکہناتھاکہ فارم 47 والی حکومت پاکستان کے موجودہ صورتحال کی ذمہ دار ہے۔، ہماری خواتین بڑی تعداد میں جیلوں میں ہیں، یاسمین راشد کی طبیعت خراب ہوئی ان کو ہسپتال منتقل کیا گیا ،بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ان کو بھی سزا دی گئی، بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کی کمزوری نہیں ہیں ،بلوچستان چمن اور پشین کے دورے کیئے ہیں۔

عمرایوب کامزیدکہناتھاکہ آئی جی پنجاب ایک ٹاوٹ ہے، پنجاب کےلوگوں پر ظلم کیا جارہا ہے آئی جی پنجاب کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے جارہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے خود پر ریاست کا لبادہ نہیں اوڑھ سکتے ،حماد اظہر سینٹرل میں آئے تو اسلام آباد پولیس نے دھاوا بول دیا، اسلام آباد پولیس نے اقوام متحدہ کے وفد کی تلاشی لی یہ سب نے دیکھا ،اسلام آباد پولیس کے چھاپے کے حوالے سے اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے، پی ٹی آئی کے سینٹرل آفس میں چھاپے کا کوئی وارنٹ موجود نہیں تھا ،روف حسن پر حملے کی ذمہ داری آئی جی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور محسن نقوی پر آتی ہے    ۔