دعازہرا کیس میں اہم پیش رفت، مجسٹریٹ کے سامنے پیشی کا حکم

dua zahra case
کیپشن: dua zahra
سورس: google

ایک نیوز نیوز: کراچی کی مقامی عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی ہے کہ دعا زہرہ کو دارالامان لاہور سے عدالت میں پیش کیا جائے۔ 

تفصیلات کے مطابق 19 جولائی کو لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے دعا زہرا کو ان کی درخواست پر شیلٹر ہوم بھیج دیا تھا۔ اس وقت کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ ظہیر احمد نے دعاظہرا کو مبینہ طور پر کراچی سے اغوا کیا تھا اوراس کے بعد پنجاب میں غیرقانونی طور پر کم عمری میں شادی کی تھی۔

جمعہ کو دعاظہرا کی والدہ صائمہ کاظمی نے جوڈیشل مجسٹریٹ آفتاب احمد بگھیو کے سامنے درخواست دائر کی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پولیس کو حکم دے اور لاہور کے شیلٹر ہوم سے ان کی بیٹی کو بازیاب کرائے۔  دعا کو کسی بھی چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ کی حفاظت میں رکھا جائے۔ 

جج نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے تفتیشی افسر کو ہدایت جاری کی ہے  کہ وہ دعا کو یکم اگست کو ذمہ داری کے ساتھ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر کے ہمراہ پیش کریں۔

تفتیشی افسر کو مزید ہدایت جاری کرتے ہوئے آفتاب احمد بگھیو نے کہا کہ اگلی تاریخ پر حتمی چارج شیٹ جمع کروائی جائے تاکہ مبینہ اغوا اور کم عمری کی شادی سے متعلق معاملے کو اس کی نوعیت کے مطابق آگے بڑھایا جا سکے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ  نے مزید کہا قانون میں یہ بہت واضح ہے کہ جب نابالغ بچے کی کوئی شخص خفیہ معلومات لاتا ہے کہ چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ کے حوالے سے کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو عدالت نے اس کی حفاظت کے ساتھ ساتھ عدالت اس کی پیشی کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔