اقرا یونیورسٹی ہراسانی کیس،ڈائریکٹر رضوان باری  کیخلاف مزید انکشافات

اقرا یونیورسٹی ہراسانی کیس،ڈائریکٹر رضوان باری  کیخلاف مزید انکشافات

ایک نیوز: اقرا یونیورسٹی ہراسانی کیس  میں ڈائریکٹر اقرا یونیورسٹی رضوان باری  کے خلاف تحقیقات میں مزید انکشافات سامنے آ ئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر رضوان باری 70 سے زائد طالبات کو ہراساں کر رہا تھا،رضوان باری لڑکیوں کے نام پر سوشل میڈیا اکاوئنٹس بنا کر دوسری لڑکیوں کو گمراہ کر رہا تھا۔ ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہےکہ جی میل ، فیس بک اور انسٹا کے زریعے دوسری لڑکیوں کو بلیک میل بھی کیا جاتا تھا ۔متعدد لڑکیاں بلیک میلنگ کا سامنا نہ کر سکی اور تعلٰی ادھورے چھوڑ گئی ۔رضوان باری یونیورسٹی کی جانب سے بطور لاء آفیسر بھی خدمات انجام دیتا رہا ۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہےکہ رضوان باری کی ڈگریاں بھی کسی یونیورسٹی سے تاحال تصدیق نہیں ہو سکی۔اقراء یونیورسٹی نے رضوان باری کی ڈگریاں تصدیق کیے بغیر ڈائریکٹر کا عہدہ دیے رکھا ۔رضوان باری سے تفتیش میں گروہ کے دیگر افراد کے نام سامنے آنے کا بھی امکان ہے۔