امریکا کا پاکستان سے پھر’’ ڈو مور‘‘ کا مطالبہ

vedant patel
کیپشن: vedant patel
سورس: google

 ایک نیوز نیوز: امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل ڈپٹی ترجمان ویدانت پٹیل کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان سے توقع رکھتا ہے کہ وہ تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔

  پریس بریفنگ کے دوران دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دوبارہ سر اٹھانے  کے حوالے سے سوال  کے جواب میں  ڈپٹی ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گردوں کے خلاف مستقل کارروائی جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت کچھ ممالک نے دہشت گردی کی وجہ سے نقصان اٹھایا ہے اور تحریک طالبان پاکستان جیسی تنظیمیں جن سے عدم استحکام اور علاقائی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں، اس سے نمٹنا ان ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے۔
ان سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا پاکستان کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق وائٹ ہاؤس کی پالیسی میں کوئی تبدیلی آئی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ اس سے متعلق وائٹ ہاؤس ہی بہتر جواب دے سکتا ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ امریکی مفادات، اقدار اور دیرینہ شراکت داری کے لیے پاکستان کا خوشحال اور محفوظ ہونا ہمارے لیے اہم ہے۔
خیال رہے کہ صدر جو بائیڈن کے بیان کے برعکس پیر کو ترجمان ویڈنٹ پٹیل نے کہا تھا کہ پاکستان کی اپنے جوہری ہتھیاروں کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پر امریکہ کو اعتماد ہے۔
جبکہ اس سے قبل جمعے کو ایک تقریب سے خطاب میں امریکی صدر نے چین اور روس کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان دنیا کے خطرناک ترین ملکوں میں سے ایک ہے جس کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ ہے۔
صدر بائیڈن کے اس بیان کے بعد پاکستان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھمایا تھا۔