بھارتی سپریم کورٹ نے انتخابی فنڈنگ کیلئے بانڈزپرپابندی لگا دی

بھارتی سپریم کورٹ نے انتخابی فنڈنگ کیلئے بانڈزپرپابندی لگا دی
کیپشن: بھارتی سپریم کورٹ نے انتخابی فنڈنگ کیلئے بانڈزپرپابندی لگا دی

ویب ڈیسک: بھارتی سپریم کورٹ نے بی جے پی کو مشکل میں ڈال دیا۔ الیکشن سے پہلے نئے بانڈز کے اجرا پابندی لگادی۔
بھارتی سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں کو لامحدود اور گمنام عطیات دینے کی اجازت کے 7 سال پرانے انتخابی فنڈنگ سسٹم کو غیر آئینی قرار  دیا۔
چیف جسٹس ڈی وائی کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے فیصلے میں کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بھاری چندہ دینے والا فرد یا کمپنی ریاست کی پالیسی سازی پر بھی اثر انداز ہوسکتا ہے اس لیے ان کے بارے میں معلومات حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔
عدالت نے ایس بی آئی کو مزید بانڈز جاری نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہدایت کی اب تک خریدے گئے بانڈز کے خریداروں کی تفصیلات بھی فراہم کریں اور جس جماعت کو چندہ کیے گئے اس کی معلومات بھی دیں۔
اس فیصلے کو وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے ایک دھچکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو 2017 میں متعارف کرائے گئے الیکشن فنڈنگ سسٹم سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھاتی آئی ہے۔
مودی کی جماعت کو الیکشن بانڈز سسٹم سے مارچ 2023 میں 120.1 ارب بھارتی روپے کی مالیت کے بانڈز میں سے نصف سے بھی زیادہ ملے تھے جن کی مالیت 65.66 بلین روپے تھی۔