ارشد شریف قتل کیس: کینیا سے مسلسل رابطے میں ہیں، پاکستان

arshad sharif
کیپشن: arshad sharif
سورس: google

ویب ڈیسک : پاکستان نے کہا ہے کہ وہ صحافی ارشد شریف قتل کیس کے حوالے سے کینیا کے انتہائی اعلیٰ سطحی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے۔

 یادرہے  اکتوبر میں اقوام متحدہ کے دو خصوصی نمائندوں نے پاکستان اور کینیا کی حکومتوں کو لکھے گئے خطوط میں اس کیس پر کسی بھی ’سنجیدہ تحقیقات میں تعاون کرنے میں ناکامی‘ پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

انڈپینڈنٹ اردو  کی رپورٹ کے مطابق  دفتر خارجہ کی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان ارشد شریف کیس میں کینیا کے انتہائی اعلیٰ سطحی حکام سے رابطے میں ہے۔

اقوام متحدہ کے خط میں مزید کہا گیا تھا کہ ’اقوام متحدہ کے ماہرین کے خطوط سے بالکل واضح ہے کہ کینیا اور پاکستان دونوں کی جانب سے اس صحافی کے قتل کے صحیح حالات کا تعین کرنے اور ذمہ داروں کی نشاندہی کرنے کی خواہش کا واضح فقدان ہے۔اس مرحلے پر کینیا میں ابتدائی تحقیقاتی انتہائی ناقص ہیں اور پاکستانی سکیورٹی سروسز کی تحقیقات بالکل یک طرفہ رہی ہیں۔

خط کے میں کہا گیا ہے کہ اس قتل میں دونوں ممالک کی سکیورٹی فورسز کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے پیش نظر آزاد بین الاقوامی تحقیقات ہی حقائق کا تعین کر سکیں گی۔

اس خط کی نقول کینیا اور پاکستان کے علاوہ متحدہ عرب امارات کو بھی بھیجی گئی تھیں۔

رواں برس اپریل میں ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق نے سوشل میڈیا پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری سے اپنے شوہر کے قتل کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے اس ضمن میں صدر پاکستان کو خط بھی لکھا۔

جویریہ صدیق نے ارشد شریف قتل کیس میں کینیا کے پولیس اہلکاروں کے خلاف کینیا ہائی کورٹ میں کیس بھی دائر کر رکھا ہے جس میں گذشتہ ہفتے جج نے پولیس اور دیگر ملزمان کی طرف سے   جویریہ کی درخواست پر اعتراض مسترد کرتے ہوئے تمام فریقین کو تفصیلی جواب دینے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔