شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید7روز کی توسیع

شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید7روز کی توسیع
لاہور (ایک نیوز نیوز) احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی۔

احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے شہباز شریف و دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت کی۔ نیب حکام نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر شہباز شریف کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔

کمرہ عدالت میں شہباز شریف نے کہا کہ جج صاحب! مجھے کمر کی تکلیف ہے، نیب حکام نے میری کرسی چھین لی، مجھے عام کرسی فراہم کی جس پر بیٹھ کر نماز پڑھتا اور کھانا کھاتا ہوں، نیب کے اس اقدام سے کمر کی تکلیف اور درد مزید بڑھ گیا ہے، نیب نے عمران خان نیازی اور شہزاد اکبر کے کہنے پر کرسی غائب کی ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے شکایات کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف دوران تفتیش تعاون نہیں کرتے جس پر عدالت نے کہا کہ اگر ملزم سوال کا جواب نہیں دیتا تو اس کا نقصان ملزم کو ہونا ہے۔

عدالت نے پوچھا کہ تفتیشی افسر کو کس گراؤنڈ پر ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ چاہیے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ شہباز شریف کے اکاؤنٹس سے ایچ بی ایل بنک جیل روڈ سے افضال بھٹی کو پیسے جاتے ہیں، افضال بھٹی ان کا یو کے میں اکاؤنٹنٹ ہے، ہم نے اس رقم کے ذرائع پوچھنے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ نیب کو تمام ریکارڈ فراہم کرچکا ہوں، پرانی گروانڈ پر نیب حکام ریمانڈ مانگ رہے ہیں۔ عدالت نے نیب کو ایک ہفتہ میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 20 اکتوبر تک توسیع کر دی۔

منی لانڈرنگ ریفرنس میں شریک ملزم حمزہ شہباز کو عدالت نے ریفرنس کی کاپیاں فراہم کر دیں۔ شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر نیب سے 27 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔