چین دنیا کی ٹیکنالوجی چوری کیلئے تیار ہے، امریکا برطانیہ

چین دنیا کی ٹیکنالوجی چوری کیلئے تیار ہے، امریکا برطانیہ
ایک نیوز نیوز: چین یورپی ،امریکی ٹیکنالوجی چوری کے لئے تیار ہے ، امریکا اور برطانیہ نے دنیا کو خبر دار کردیا ۔ ایف بی آئی اور ایم آئی 15 کی پہلی بار مشترکہ پریس کانفرنس

رپورٹ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار امریکا کی ایف بی آئی اور برطانوی ایم آئی 15 نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چینی حکومت کی جاسوسی کی کوششوں سے آگاہ کیاہے ۔
رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے اورایم آئی 15 کے ڈائریکٹر جنرل کین میکلم نے لندن میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی مارکیٹ تک فوری رسائی کی دوڑ روکی جائے ٹیکنالوجی کو محدود کرنے کے فوائد زیادہ ہوسکتے ہیں پریس کانفرنس سامعین میں کاروباری سی ای او اور یونیورسٹیوں کی سینئر شخصیات شامل تھیں۔
دونوں نے الزام لگایا کہ چینی حکومت اہم ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی اورچوری کرنے کے لیے مربوط مہم چلا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے ہر سپر پاور کے مقابلے کے لئے ہیکنگ پروگرام تیار کررکھا ہے اور اس کا انٹیلی جنس آپریٹیو کا عالمی نیٹ ورک اس میں ان کی مدد کرتا ہے ۔ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق اس دھمکی کا مطلب یہ ہے کہ ایم آئی 15 چینی سرگرمیوں کے بارے میں چار سال پہلے کے مقابلے میں سات گنا زیادہ تحقیقات کر رہا ہے، جبکہ ایف بی آئی ہر روز تقریباً دو نئی انسداد انٹیلی جنس تحقیقات شروع کر رہا ہے۔
دنیا کی دونوں بہترین انٹیلی جنس ایجنسیز کے سربراہان کا کہنا تھا کہ چین کا خطرہ حقیقی اور زیادہ گیم بدلنے والا چیلنج ہے۔ تاہم واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان لیو پینگیو نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین ہر قسم کے سائبر حملوں کے خلاف ہے اور ایسے حملوں کی کبھی بھی حوصلہ افزائی یا حمایت نہیں کریں گے ہم دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے بلکہ سائبر حملوں کے خلاف اپنا دفاع کریں گے۔ امریکا چین کی شبیہ کو داغدار کر رہا ہے ۔