ایک نیوز: ہر سال 5 جنوری مقبوضہ کشمیر کے حق خودارادیت کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ جنوری 1949 کو اقوام متحدہ نے ایک قرارداد منظور کی جو مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کی ضمانت دیتی ہے۔
ہر سال اس دن کو منانے کا مقصد عالمی برادری کو یہ یاد دلانا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں اپنی ذمہ داری کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔ اقوام متحدہ کو 74 سال پہلے کیے گئے اپنے وعدوں کا احترام کرنا ہوگا۔
مقبوضہ کشمیر کی عوام کو بھارتی قابض افواج کی جانب سے ایک اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو دنیا کے سب سے بڑے عسکری زون میں تبدیل کردیا ہے۔ کشمیریوں کی بھارت کی ناانصافیوں کے خلاف خود کو منظم کرنے کی کوششوں کو بھارت وحشیانہ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے دبا رہا ہے۔
ہندوستانی فورسز نے ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ، آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے مختلف قوانین کو رائج کر رکھا ہے تاکہ کسی بھی فرد کو غیر معینہ مدت کے لیے گرفتار کیا جا سکے اور بغیر کسی قانونی طریقہ کار کے قتل کیا جا سکے۔ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق بشمول جان، مال، صحت، اظہار رائے کی آزادی اور اسمبلی کے حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔
5 اگست 2019 کے بعد سے مسلسل غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ذریعے مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں خوف اور افراتفری کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔ حق خود ارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایک بنیادی حق ہے جس کی نفی اس عالمی اعلامیے اور اس کے معاہدوں کی نفی ہے۔ عالمی برادری کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے۔
بھارتی اقدامات کو عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بڑے پیمانے پر مسترد کیا ہے۔ 5 اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اقدامات اور سپریم کورٹ آف انڈیا کا حالیہ فیصلہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے تحت اس متنازعہ علاقے کو نوآبادیات بنانے کی کوشش ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
اقوام متحدہ نے حال ہی میں عوام کے حق خود ارادیت کے عالمی احساس پر پاکستان کے زیراہتمام ایک قرارداد منظور کی ہے۔ جس کی بڑی تعداد میں ممالک نے حمایت کی ہے۔ اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ وہ کشمیری عوام سے کیے گئے۔ اپنے وعدوں کی تکمیل کو یقینی بنائے اور کشمیری عوام کو آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرنے کا موقع دے۔