بھارتی فوج کی اعلٰی قیادت کی نااہلی کا ایک اور منہ بولتا ثبوت 

بھارتی فوج کی اعلٰی قیادت کی نااہلی کا ایک اور منہ بولتا ثبوت 
کیپشن: Another telling proof of the incompetence of the top leadership of the Indian Army

ایک نیوز: بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت کی نااہلی کا ایک اور منہ بولتا ثبوت منظرعام پر آگیا۔ حریت پسندوں کے حملے نہ روکنے پر وائٹ نائٹ کور کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین کو برطرف کردیا گیا۔

سال 2023 میں حریت پسندوں کے حملوں میں بھارتی فوج کے متعدد افسر اور جوان ہلاک ہوئے۔ پچھلے ایک سال میں بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں پر بے انتہا ظلم کیا۔ دسمبر میں تین شہریوں کے قتل عام پر 3 اسٹار آفیسر لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین کو عہدے سے بر طرف کر دیا گیا۔ 

لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا نے لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین سے وائٹ نائٹ کور جنرل آفیسر کمانڈنگ کا چارج سنبھال لیا۔ بھارتی میڈیا نے افسر کی برطرفی کی وجہ انکی ناقص کارگردگی بتائی۔ 

لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین اپنے جوانوں کی موت اور معصوم کشمیریوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ٹھہرے۔ 21 دسمبر2023 کو راجوڑی میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے میں 4 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ بھارتی فوج نے 4 فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ دار 3 نہتے شہریوں پر ڈال دی گئی۔ 

بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں پر بیہمانہ تشدد کر کے ان کو شہید کر دیا تھا، اس کے بعد ان کی ویڈیو شوشل میڈیا پر نشر ہوگئی جس میں بھارتی فوج کے مظالم کو دیکھا جا سکتا تھا۔ بھارتی فوج کے لیڈروں میں مہارت اور فیصلہ سازی کا فقدان دکھائی دیتا ہے۔ 

بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت کی مسلسل ناکامی انکی افواج کے لیے شرمندگی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ بھارتی فوج کی اعلٰی قیادت کی پیشہ ورانہ نااہلی کشمیر میں بھارتی فوج کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔ بھارتی فوج اپنی نااہلی کے باعث تحریک آزادی کشمیر کو دبانے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔