پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ خرید و فروخت کا سلسلہ جاری ہے، آصف زرداری شاطرسیاستدان ہیں، خرید و فروخت میں لگے ہیں، 30سے 31 تک عدم اعتماد کا فیصلہ ہوجائے گا، 72گھنٹے میں سب واضح ہوجائے گا، ہار یا پار ہوگا۔
سیاست میں ہارس ٹریڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، یہ گینگ آف تھری ہے جوایک دوسرے کیساتھ نہیں تھے، آصف زرداری اپنے گاؤں نوابشاہ میں کونسلرنہیں بن سکے۔
شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان آخری بال تک کھیلیں گے ، ابھی جلسہ جلسہ ہے کھیل کل سے شروع ہو گا، میں عمران خان کے ساتھ ہوں۔
آج کے جلسے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں پتہ نہیں ہے، ن لیگ نے کدھر سے آنا ہے، ابھی تک ن لیگ نے ہمیں کچھ نہیں بتایا، ان کے پاس اپنے لوگ نہیں ہیں، ان کے پاس اپنا کوئی کراؤڈ نہیں ہے، وہ مولویوں سے خطاب کرنے آرہے ہیں، کیونکہ مولانا فضل الرحمان کے مدرسوں میں چھٹیاں ہیں۔ لیکن مسلم لیگ ن کو جلسے کی اجازت ہے، دھرنے کی نہیں۔ میں تصادم نہیں چاہتا، جے یو آئی کا جلسہ ختم ہو گیا ہے، آج ن لیگ کوجلسہ کرنے کی اجازت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی ٹکٹ پر انتخاب لڑا لیکن عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، وزارت ہو یا نہ ہو، میں اور میرے حامی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں نے کسی حکومت کو وقت پورا کرتے نہیں دیکھا.
میرا سیاسی تجزیہ ہے ایک گھنٹہ پہلے بھی صورتحال بدل سکتی ہے، اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔
شیخ رشید نے چوہدری شجاعت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا نام شیخ رشید ہے، کوئی حملہ آور ہو میں اسے معاف نہیں کرتا۔
گزشتہ رات تقریر میں عمران خان نے ایک خط کے بارے میں بات کی جس پر شیخ رشید نے کہا کہ مجھے خط کا علم نہیں ہے، رات کو ہی پتہ چلا جب شاہ محمود قریشی نے خط کی بات کی۔
گزشتہ روز انتظامیہ نے اچھا کام کیا، آج کا دن ہے وہ گزر جائے باقی اسمبلی کے باہرصورتحال ہم ذمہ دار ہیں۔ شیخ رشید نے بتایا کہ میں آئندہ انتخابات لڑوں یا نہ لڑوں ابھی فیصلہ نہیں کیا، انتخاب بھی نواز شریف نے چیلنج کیا تو لڑا تھا۔
عمران خان کی سیاست ختم نہیں ہوگی، جوعمران خان کیساتھ نہیں کھڑا وہ بکاؤ مال ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی ہے۔