ایک نیوز نیوز:یورپ کی ایک اعلیٰ عدالت نے انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کو یورپی کمیشن کی طرف سے صحت مند کاروباری مقابلہ بازی کے اصولوں کی شدید خلاف ورزی پر کیے جانے والے چار ارب یورو سے زائد کے ریکارڈ جرمانے کی حتمی توثیق کر دی ہے۔
گوگل کو یہ جرمانہ 2018ء میں کیا گیا تھا، جس کے خلاف اس بہت بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی نے عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا تھا۔ یہ جرمانہ اپنی مالیت کے حوالے سے اینٹی ٹرسٹ اصولوں کی خلاف ورزی پر دنیا بھر میں کسی بھی کاروباری ادارے کو کیا جانے سب سے بڑا جرمانہ تھا۔
یہ جرمانہ یورپی کمیشن کی طرف سے اس لیے کیا گیا تھا کہ یورپی یونین میں اینٹی ٹرسٹ اصولوں کی خلاف ورزیوں پر کارروائی کرنے اور اس بلاک میں صحت مند کاروباری مقابلے کو یقینی بنانے کی ذمے داری یورپی کمیشن کہلانے والے یونین کے اسی انتظامی بازو کے پاس ہے۔
برسلز میں یورپی کمیشن کے گوگل کے خلاف اس اقدام کی وجہ موبائل فونز میں استعمال ہونے والا اینڈروئڈ آپریٹنگ سسٹم بنا تھا۔ اس جرمانے کی مالیت 4.34 ارب یورو (4.8 ارب ڈالر) رکھی گئی تھی۔ سزا کے طور پر جرمانے کے اس فیصلے سے پہلے یورپی کمیشن کی طرف سے کی جانے والی چھان بین کے بعد یہ ثابت ہو گیا تھا کہ تب گوگل نے موبائل فون تیار کرنے والے بڑے صنعتی اداروں اور بڑے بڑے موبائل فون آپریٹرز کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنا لیا تھا کہ ان کے یا ان کے لیے تیار کردہ موبائل فونز پر گوگل سرچ ایپلیکیشن پہلے ہی سے انسٹال ہو گی۔
اس کے ساتھ ساتھ گوگل نے موبائل فون تیار کرنے والے اداروں کو ایسے فون فروخت کرنے سے بھی عملاﹰ روک دیا تھا، جن پر یا تو اینڈروئڈ آپریٹنگ سسٹم کی کوئی دوسری ورژن انسٹال ہوتی تھی یا جو اینڈروئڈ آپریٹنگ سسٹم گوگل کے منظور کردہ نہیں تھے۔ یورپی کمیشن کے مطابق یہ گوگل کا سراسر غلط کاروباری رویہ تھا، جس کے ذریعے ناجائز کاروباری اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
چودہ ستمبر کو سنائے گئے فیصلے کے بعد گوگل نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اسے اس عدالتی فیصلے سے بڑی مایوسی ہوئی ہے۔ اہم بات یہ کہ ہے کہ عدالت نے دنیا کے اس سب سے بڑے انٹرنیٹ سرچ انجن کو کیے گئے جرمانے میں 215 ملین یورو کی کمی تو کر دی، تاہم یہ جرمانہ اب بھی دنیا بھر میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مالی سزا ہے۔
گوگل کو 4 ارب ڈالرسے زائد جرمانہ،عدالت نے توثیق کر دی
Sep 15, 2022 | 15:07 PM