ایک نیوز نیوز: سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے تونسہ شریف میں سیلاب متاثرین کی امداد کی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کیا، اگر یہاں ڈیم ہوتا تو یہ پانی نعمت بن جاتا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے پاکستان کو 2010 سے بھی زیادہ نقصان پہنچا، یہ تباہی قوم کا بہت بڑا امتحان ہے اور ساری قوم کو اکٹھے ہو کر سیلاب متاثرین کیلئے کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیلی تھون کی مدد سے سیلاب متاثرین کیلئے 10 ارب اکٹھے کردیے لیکن افسوس ہے کہ ان کی کاوشوں کو سراہنے کی بجائے امپورٹڈ حکومت نے چینلز کو بند کروادیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت انڈس ہائی ویز کو پہلے بحال کرے۔ ہم سیلاب متاثرین کی بحالی کے بعد ان کے لیے گھر بھی تعمیر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں نہریں ٹوٹنے سے کسان متاثر ہوئے ہیں۔ اگر رائٹ بینک کینال بن جاتی تو یہ نقصان نہ ہوتا۔ یہ منصوبہ 20 سال سے جاری ہے اور ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا۔ سندھ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سیہون سے آگے رائٹ بینک کینال مکمل کی جائے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی کہ تونسہ کو ڈسٹرکٹ بنانے کا اعلان کریں۔