منی لانڈرنگ ریفرنس میں عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ذاتی خواہشات کی وجہ سے نہیں لائے، ہر روز پیٹرول اور بجلی مہنگی ہو رہی ہے، تحریک عدم اعتماد کا مقصد عوام کو منہگائی، بے روزگاری سے نجات دلانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلکٹڈ وزیراعظم کسی سے ہاتھ ملانا گوارا نہیں کرتے، عمران خان ہر جگہ جاکر پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اپوزیشن نے عوام کی خواہشات کی تکمیل کرتے ہوئے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی، اسپیکر کا فرض ہے کہ قانون کے مطابق 14 دن میں اجلاس طلب کرے۔
وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ میں اس شخص کی زبان میں نہ بات کر سکتا ہوں نہ کروں گا، یہ آج اپنی انا اور اپنی کرسی بچانے کے لیےانقلابی بن گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک عدم اعتمادکے بعد یہ شخص پاگلوں کی طرح باتیں کر رہا ہے، عمران نیازی دھمکیاں دینا بند کریں، ساڑھے تین سال آپ نے کیا کیا، اب ہمیں دھمکیاں دے رہے ہو کہ میں نہیں چھوڑوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیاسی شہید وہ ہوتا جس کو غیر آئینی طریقے سے ہٹایا جائے، نواز شریف کو غیر جمہوری طریقے سے اقتدار سے باہر کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم آئینی و قانونی طریقے سے چلنا چاہتے ہیں، تم دھاندلی کے ذریعے آئے، ہم آئینی طریقے سے تمہیں گھر بھجوانا چاہتے ہیں، عمران نیازی غیر آئینی ہتھکنڈے استعمال کریں گے اور ہم آئینی طریقے استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی جیلی کاٹیں، بھگوڑے ہم نہیں عمران نیازی تم ہو گے، ہم نے ایک دفعہ نہیں کئی ادوار میں جیلیں کاٹی ہیں، ہم یہاں پیدا ہوئے اور یہیں مریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تم نے جو جعلی کیس کیے ہیں ہم نے پیشیاں بھگتی ہیں، تم نے جیلوں میں بھجوانے کے لیے کیا کیا ہتھکنڈے اختیار کیے، پوری دنیا جانتی ہے، میں نے ذکر کیا تو تمہیں چہرہ چھپانے کے لیے جگہ نہیں ملے گی۔
گزشتہ روز پارلیمنٹ لاجز میں پیش آنے والے واقعے پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ لاجز میں اسلام آباد پولیس نے بھونڈے طریقے سے ارکان کو مارا، حکمراں غیر آئینی، غیر جمہوری ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں۔