ایک نیوز :تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ14 سینیٹرز کی الیکشنز کو موخر کرنے کی قرارداد سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے،سینیٹ کی قرار داد آئین کی تضحیک ہے۔
تفصیلات کےمطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ سینیٹ میں کورم بھی پورا نہیں تھا سپریم کورٹ کو اسکا نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا موقف ہے الیکشنز کو کسی صورت موخر نہیں ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کا کہا ہے۔ الیکشن ٹریبونلز نے بیشتر کاغذات نامزدگی منظور کئے ہیں۔ الیکشن ٹریبونلز کے فیصلے اس بات کی عکاسی ہے آر اوز کسطرح کے فیصلے دیتے رہے ہیں۔ ہماری درخواست پر سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب اور سیکرٹری پنجاب کو نوٹسز جاری کئے ہیں۔ جس انداز سے پی ٹی آئی کے امیدواروں کے خلاف کاروائیاں کی گئی وہ دنیا نے دیکھا۔ ہمارا مطالبہ ہے پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دیا جائے۔
سردار لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ نگراں حکومتیں پی ٹی آئی کی انتخابی سرگرمیوں میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہیں۔ توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ کیس میں درخواست ضمانت پر ہمارے دلائل مکمل ہوچکے ہیں۔ نیب کی پراسیکیوشن ٹیم مسلسل التواء مانگ رہے ہیں۔ نیب نے پچھلی سماعت پر بھی عدالت سے وقت مانگا آج بھی وقت مانگا۔ نیب نے پچھلی سماعت پر نواز شریف کے وکیل امجد پرویز کو بطور پراسیکیوٹر پیش کیا۔
ان کا کہناتھا کہ ملک ریاض کے وکیل فاروق ایچ نائیک بھی آج عدالت میں پیش ہوئے۔ ملک ریاض کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کردی گئی ہے۔ عدالت نے ملک ریاض کو مفرور قرار دیا ہے۔