نڈر، بےباک کیپٹن محمد صبیح ابرار شہید کو قوم کا سلام

نڈر، بےباک کیپٹن محمد صبیح ابرار شہید کو قوم کا سلام
کیپشن: Salutations of the nation to the fearless Captain Muhammad Sabih Abrar Shaheed

ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کی مٹی نے پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر لبیک کہا۔

کیپٹن محمد صبیح ابرار  بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ کیپٹن محمد صبیح ابرار 20 جون 2020 کو وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔

کیپٹن محمد صبیح ابرار شہید کو ان کی بے مثال جرات اور بہادری پر حکومت پاکستان کی جانب سے تمغۂ بسالت سے نوازا گیا۔ کیپٹن محمد صبیح ابرار شہید نے سوگواران میں والدین اور بہن، بھائی چھوڑے۔

کیپٹن محمد صبیح ابرار شہید کے اہلِ خانہ نے شہید کے متعلق اپنے احساسات بیان کیے ہیں۔ شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ "پہلی اولاد سے سب ہی والدین کو بہت لگاؤ ہوتا ہے اسی طرح صبیح بھی میرے بہت قریب تھا"۔ "کبھی انہوں نے مجھ سے کچھ نہیں چھپایا تھا اور نہ کبھی پریشان کیا تھا"۔ "سکول کے وقت سے ہی انہیں آرمی میں جانے کا بہت شوق تھا"۔

شہید کی والدہ نے مزید کہا کہ "جب ان کی پوسٹنگ وزیرستان میں ہوئی تو کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ وہاں سے کبھی واپس نہیں آئیں گے"۔ "دیکھا جائے تو 3 سال بہت بڑا عرصہ ہے لیکن سمجھ ہی نہیں آتا کہ کیسے یہ وقت گزر گیا"۔ "آج بھی لگتا ہے کہ وہ کسی یونٹ میں ہیں اور ان کی کال آئے گی یا وہ خود آجائیں گے"۔ "اللّٰہ تعالیٰ تمام آرمی والوں کو ہمت اور حوصلہ دیں تاکہ وہ ہمارے ملک کا دفاع کرسکیں اور دشمن کی نظر سے بچائیں"۔

شہید کے بھائی کا کہنا تھا کہ "جب سے پاکستان بنا ہے تب سے لے کر اب تک ہمارے جوانوں نے بےشمار قربانیاں دیں ہیں جن کی بدولت آج ہم اپنے گھر میں سکون سے بیٹھے ہیں"۔ "ہمیں چاہیے کہ شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھیں اور ان کے خلاف کوئی ایسی غلط بات اور پروپیگنڈہ نہ کریں"۔

کیپٹن محمد صبیح ابرار شہید وطنِ عزیز کے دفاع